رمضان المبارک کا دوسرا عشرہ بخشش کا ہے جس میں بخشش لٹائی جا رہی ہے۔امیر عبدالقدیر اعوان


سوہاوہ (پریس ریلیز )
رمضان المبارک کا پہلا عشرہ عطائے رحمت تھا،دوسرا عشرہ عطائے مغفرت ہے۔دیکھنا یہ چاہیے کہ میں اپنی زندگی کیسے بسر کر رہا ہوں۔ میں نے رمضان المبارک کے پہلے عشرے میں رحمت باری حاصل کرنے کے لیے کیسے اعمال اختیار کیے یا دوسرے عشرے میں بخشش کے لیے کیا تیاری کی ہے؟ہم نے دینی حصوں پر بھی دنیاکے ضابطے لاگو کر دئیے ہیں۔رمضان المبارک کی برکات پر ہماری بیٹیاں جس انداز سے ٹی وی شوز پر بیان کر رہی ہیں برکات کے ساتھ ساتھ دینی احکامات پر بھی توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔یہ گمان رکھنا کہ دین اسلام کی پابندیاں شاید مشکل کھڑی کرتی ہیں ایسا نہیں ہے بلکہ زندگی کی اصل روانی دین اسلام کے مطابق زندگی بسر کرنے میں ہے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کی عطا بہت بڑی عطا ہے۔معافی کا موقع عطا فرمایا۔اللہ کریم اپنی مخلوق سے بہت محبت فرماتے ہیں بہانے عطا فرما رہے ہیں کہ ہم سدھر جائیں ہم اپنے خالق کی بارگاہ میں لوٹ آئیں۔اس عشرے میں بخشش عام ہے،لٹائی جا رہی ہے اللہ کریم سے دین اور دنیا کی سہولت مانگیں۔اپنی کمزوریوں کی معافی مانگیں۔ہمیں اپنے اللہ کریم سے جو بندگی کا رشتہ ہے اسے سمجھنے کی ضرورت ہے۔جب دین کے ساتھ رغبت ہوگی پھر سمجھ آئے گی میرے اللہ کریم ہیں میں ان کا بندہ ہو ں پھر اس کیفیت کی سمجھ آئے گی۔
خود کو دیکھیں ہمارا اقرار اس درجہ کا نہیں کہ اعمال تک بھی پہنچے۔اللہ کریم نے ایسی ہستیاں مبعوث فرمائیں جنہوں نے اللہ کی مخلوق کی تربیت فرمائی۔آج معاشرے میں تکلیف اس لیے ہے کہ ہم نے نبی کریم ﷺ کو مانا تو ہے اختیار کرنے چھوڑ دیا ہے۔بے عملی کو عمل کی صورت لٹا نا ہو گا،تب ہی معاشرے میں بہتری آسکے گی۔اللہ کریم ہمارے حال پر رحم فرمائیں اور اس رمضان المبارک کی برکت سے ہمیں اپنی اصلاح کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔Pothohar_News#

اپنا تبصرہ بھیجیں